Pages

جلد کا مزاج پہچانیئے

 چہرہ ہی نہیں‘ آپ کی پوری شخصیت صحت پر انحصار کرتی ہے لیکن دیکھنے میں آتا ہے کہ خواتین چہرے کی کشش و جاذبیت بڑھانے کے لیے ہر چٹکلا ہر ٹوٹکا آزمالیتی ہیں اور صحت کی فکر ترجیحی بنیادوں پر نہیں کرتیں۔ آب و ہوا‘ ماحول‘ تنائو‘ عدم توازن‘ غلط طرز زندگی اور نامناسب خوراک کا اثر فوری طور پر جلد پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے جلد کی قدرتی چمک ماند پڑجاتی ہے اور ناخن دیکھیں تو ان میں بھی سرخی نہیں جھلکتی۔ ہم باہر سے یعنی کاسمیٹکس اور ٹوٹکوں سے جلد کو غذائیت مہیا کرنے کی فکر کرتے ہیں جب کہ خوبصورتی اور کشش اندر سے باہر آتی ہے۔ عام طور پر جلد دو ہی قسموں کی ہوتی ہے۔
نارمل اور چکنی جلد : صبح بیدار ہوتے ہی ٹشو پیپر کے ذریعے اپنی جلد سے تعارف حاصل کریں۔ وہ اس طرح کہ پہلے ٹشو پیپر سے پیشانی‘ رخسار‘ ناک اور ٹھوڑی دبائیں اور رگڑیں۔ اگر ٹشو پیپر پر چکنائی موجود ہو تو اس کا مطلب واضح ہے کہ آپ کی جلد چکنی ہے۔
اگر ناک‘ ٹھوڑی اور پیشانی پر چکنائی نہ ہو تو سمجھیں کہ یہ ملی جلی جلد ہے۔ جلد کو جانچنے کا ایک طریقہ اور بھی ہے‘ آپ اپنے چہرے کو بیسن یا آٹے سے صاف کریں (دھوئیں) اگر دھلنے کے بعد جلد میں کھنچائو محسوس کریں تو اس کا مطلب ہے جلد خشک ہے اور اگر ملائم ہوجائے اور تازگی نظر آئے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی جلد عام یعنی نارمل ہے۔
حساس جلد پر کیل مہاسوں کی بھرمار ہوسکتی ہے۔ جب کہ نارمل جلد میں نمی اور چکنائی کا صحیح توازن نہ رہے تو بھی خاصی کشش‘ تازگی اور ہلکی سرخی ہوتی ہے۔ عام طور پر نارمل جلد اچھی تسلیم کی جاتی ہے۔
گہرا میک اپ نہ کیا کریں: یہ مشورہ آپ کو پسند نہ آئے تو سمجھانے کا کوئی اور طریقہ نہیں ہے۔ عام جلد کو بہت زیادہ چھیڑنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ خوبصورت نظر آنا چاہتی ہیں ناں! تو صبح و شام جلد کی صفائی رکھیں۔ گہرے میک اپ سے چہرے کی فطری چمک چھپ جائے گی۔ غسل سے پہلے یا باہر جاتے وقت چہرہ دھونے سے پہلے ہلکی سی مالش کرلیا کریں۔ بادام کے تیل میں دو قطرے لیموں نچوڑ کے اور پھر تیار اسکرب سے جلد کو ہلکا سا رگڑ کر صاف کرلیں اس سے جلد پر خون کا دورہ ہوجائے گا۔ اگر جلد میں کچھ نیم خوابیدہ خلیات ہیں تو وہ متحرک اور فعال ہوجائیں گے اور گرمیوں میں باہر نکلتے وقت سن بلاک اور سن اسکرین کریموں یا لوشنوں کا استعمال ضرور کریں اور گھر واپس پہنچتے ہی ایک دفعہ اچھے کلینزنگ لوشن سے چہرہ صاف کرنے کے بعد دھولیں تاکہ چہرہ کو مطلوبہ مقدار میں آکسیجن حاصل ہوجائے گی۔
جلد کے خلیات کو مردہ ہونے سے بچانے اور شگفتگی کے لیے ہفتہ میں ایک بار ابٹن ضرور استعمال کریں۔ پندرہ سے بیس دنوں بعد احتیاط سے چہرے کو بھاپ دیں تاہم چہرے کی تازگی اور چمک اندرونی صحت کی بحالی سے مشروط ہے۔ آپ متوازن غذا لیں سب معاملات بخیر و خوبی طے پانے لگیں گے۔
عام جلد کے لیے چند نسخے: دو چمچے گیہوں کا آٹا لے کر پانی میں گاڑھا سا پیسٹ تیار کرلیں۔ اسے ہلکا سا گرم بھی کرلیں۔ پھر ایک چائے کا چمچہ شہد ملا کر چہرے پر لگالیں۔ گیہوں کا آٹا استعمال کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اس اناج میں پائے جانے والا فائبر جلد کے مردہ خلیات کو صاف کردیتا ہے۔ شہد کا کام یہ ہوتا ہے کہ آپ کی جلد میں کھنچائو پیدا کرکے خون کا دورہ بڑھائے۔ یہ نسخہ باقاعدہ استعمال کرنے سے جلد تندرست اور پرکشش رہتی ہے۔
دو چمچ میدے کو دودھ میں ملا کر گرم کرلیں۔ ٹھنڈا کرکے اس میں عرق گلاب ملا کر چہرے پر لگائیں‘ مساج نہ کریں۔ صرف بیس منٹ تک اسے سوکھنے دیں۔ پھر سادہ پانی سے چہرہ دھولیں۔ بہت زیادہ سردی کا زمانہ ہو تو نیم گرم پانی استعمال کرسکتی ہیں۔ میدہ بھی جلد میں کھنچائو پیدا کرکے خون کی گردش بڑھاتا ہے‘ مردہ خلیوں کو نکالتا ہے اور دودھ بہت اچھا

کلینر ہے۔ پینے میں تو مکمل غذا ہوتا ہی ہے اب اگر اس میں تھوڑا میدہ اور عرق گلاب کے چند قطرے بھی شامل ہوجائیں تو یہ جلد کو غذائیت دیتے ہیں اس میں قدرتی وٹامن ای پایا جاتا ہے۔ ادھر ہم بڑھتی عمر کے اثرات زائل کرنے اور درمیانی عمر میں بھی جلد کی نرشنگ کے لیے ایسی کاسمیٹکس اور نائٹ کریمیں خریدتے ہیں جن میں وٹامن ای کی مقدار شامل ہو۔ یہ بہترین مانع تکسید یعنی اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرے گا۔
گرمیوں کا موسم آرہا ہے۔ لوکی کا رائتہ ہمارے کھانوں کا اہم جزو بنے گا۔ کیا آپ جانتی ہیں کہ لوکی سے جلد کے نکھار کا کام بھی لیا جاسکتا ہے۔ دو چمچ لوکی کا رس‘ دو چمچ پپیتے کا گودا‘ ایک عدد بادام‘ چند دانے انگور اب ان تمام چیزوں کو پیس کر پیسٹ بنالیں اور چند قطرے عرق گلاب شامل کرکے چہرے پر لگایا کریں۔ بہت دیر تک دھوپ میں سفر کرکے گھر پہنچے یا گاڑی میں دھوپ کے براہ راست چہرے اور گردن پر پڑے رہنے سے جلد سرخ ہونے لگتی ہے۔ یہ نسخہ ایسی صورت حال کے لیے بہترین ہے۔
چکنی جلد کی رعنائی چونکا دیتی ہے: چکنی جلد اچھی مانی جاتی ہے لیکن اگر بہت زیادہ چکنی ہو تو مسائل بھی پیدا ہونے لگتے ہیں اسی لیے اس کی دیکھ بھال بھی بہت احتیاط سے کرنی پڑتی ہے۔ چکنے غدودوں کی زیادہ سرگرمی کی وجہ سے جلد کی سطح پر چکناہٹ پھیل جاتی ہے جس کی وجہ سے کیل مہاسے‘ داغ دھبے اور بلیک ہیڈز جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ میک اپ کے بجائے قدرتی طریقوں سے اس جلد کی دیکھ بھال کی جاسکتی ہے۔ دن میں دو تین بار سادے پانی سے چہرہ دھوئیں اور آٹھ گلاس پانی پینے کی عادت ڈالیں۔ پانی جسم کی تازگی کو برقرار رکھتا ہے۔ ہفتہ میں دوبار کسی ماہر حسن کے مشورے اور ہدایت کے مطابق چہرے پر بھاپ لیں کیونکہ اس سے اچھی طرح مسام تو کھلتے ہیں لیکن ان کی مناسب دیکھ بھال بھی ضروری ہے۔ ابٹن گھر پر بنا کر رکھیں اور ہفتہ میں ایک بار بیرونی طریقہ سے جلد کو غذائیت پہنچانا ضروری ہے۔ چکنی جلد والے افراد خواہ لڑکے ہوں یا خواتین‘ انہیں تیز مصالحے دار اور چربی والی غذائوں سے دور رہنا ہوگا اور وہ تقریبات کے موقع پر بھی گہرا میک اپ نہ کریں اس سے خلیوں کو نہ صاف ہوا ملے گی نہ ہی روشنی اور یہی عمل کیل مہاسوں کی بڑھوتری کا سبب بنتا ہے۔
چکنی جلد کے لیے ٹوٹکے : ایک چمچہ شہد‘ آدھا چمچہ لیموں کا رس ملا کر چہرے پر لگائیں۔ پندرہ بیس منٹ بعد چہرے کو منرل واٹر یا ابلے ہوئے پانی سے دھوئیں۔شہد اور لیموں کے عناصر جلد کی چکنائی کو زائل کردیں گے اور ان میں پائے جانے والے قدرتی عناصر مثلاً سوڈیم‘ پوٹاشیم‘ سٹرک ایسڈ‘ فاسفورک ایسڈ‘ سکروز‘ گلوکوز اور فرکٹوز وغیرہ چکنے غدودوں کی سرگرمی کو روکتے ہیں۔
گھر میں تلسی کا پودا رکھ لیں اور ایسی بچیوں کو جنہیں کیل مہاسوں کی وجہ سے پریشانی رہتی ہے۔ ان کے لیے تازہ پتوں کا پیسٹ بنائیں صرف عرق گلاب ملاکر گرائینڈ کرکے رکھ لیں اور جب کبھی چہرے پر اضافی روغنیات محسوس کریں اس پیسٹ کو لگا کر پندرہ منٹ بعد چہرہ دھولیں۔ تلسی چہرے کا بہت اچھا بلیچ ہے یہ جلد کی گہرائی تک جاکر صفائی کردیتا ہے اور اگر آپ کی جلد میں کچھ مردہ خلیات ہیں تو ان کی فعالیت بھی صحیح کرتا ہے اور عرق گلاب تو ایک اسکن ٹانک ہے ہی‘ اس پیسٹ کو پتیوں کے تازہ رہنے تک جب تک چاہیں استعمال کرسکتی ہیں

0 comments:

Post a Comment